تہران : جموں کشمیر پبلک ڈپلومیسی کے چیئرمین قیوم راجہ 6 اگست کو تہران پہنچ گئے ہیں۔ نورنیوز کے ایڈیٹر آغا محمد قادری سے ملاقات میں قیوم راجہ نے اپنے دورے کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران میں جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بیداری پیدا کرنا چاہتے ہیں، جہاں ایران کے لوگ کشمیر سے بہت ہمدردی رکھتے ہیں، جسے "ایرانِ صغیر” کہا جاتا ہے۔ انہوں نے جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے متعلق ہندوستان کے 5 اگست 2019 کے فیصلے کی مخالفت کی حمایت کرنے پر ایرانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ ایران نے ہندوستان کے غیر قانونی فیصلے کے خلاف قومی سطح پر احتجاج کیا تھا اور ایرانی پارلیمنٹ نے ہندوستان کے فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کی تھی۔
یہ قرارداد ایرانی پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر علی مطہری نے پیش کی تھی۔ قیوم راجہ نے آغا محمد قادری سے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ ایران اپنی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے جموں کشمیر میں جاری صورتحال پر ایران کے وزیر خارجہ کو ایک تازہ خط پیش کیا ہے۔ انہوں نے واضع کیا کہ کشمیر پر پاک بھارت دوطرفہ تعلقات کشمیر کے مسلہ کا حل نہیں ہے۔ جموں کشمیر ایک چار فریقی مسئلہ ہے جس میں چین بھی ایک فریق ہے لیکن فرق یہ ہے کہ جموں کشمیر کے لوگ اپنی ریاست کے مالک ہیں اور دوسرے قابض ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو جموں کشمیر کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا ضروری ہے۔