کھوئی رٹہ : جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سنئیر رہنما اور سینٹر فار جموں کشمیر پبلک ڈپلومیسی کے بانی قیوم راجہ نے آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودہری لطیف اکبر کی جانب سے پیش کی جانے والی تین اہم قرارداوں کو بروقت اقدام قرار دیتے ہوئے قائد اختلاف کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہونے والی ایک قرار داد میں قائد حزب اختلاف چودہری لطیف نے مردم شماری کے حوالے سے متنازعہ ریاست جموں کشمیر کے باشندگان کی شناخت کو بحال رکھنے کے لئے اسمبلی میں قرار داد پیش کر دی۔
قرارداد کے میں موجود متن کے مطابق اقوام متحدہ میں اب صرف آزاد کشمیر کی حکومت ہی لوکل اتھارٹی کے طور پر تسلیم شدہ ہے۔پانچ اگست کے اقدام سے بھارت نے متنازعہ ریاست کے اپنے زیر انتظام علاقے میں لوکل ختم کر کے اسے یونین ٹیریٹری بنا دیا ہے،
اب صرف آزاد کشمیر کی حکومت کو ہی لوکل اتھارٹی کی حیثیت حاصل ہے،بھارت نے باشندگان ریاست کی آواز کو دبا دیا ہے اقوام متحدہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی قیادت کو مقبوضہ کشمیر بھیجنے اور ان کو تحفظ دینے کا اقدام اٹھائے۔
بھارتی مقبوضہ علاقے کے عوام کی آواز کو دنیا تک پہنچانے کی ذمہ داری لوکل اتھارٹی کی قیادت کو ہی ادا کرنا ہے. مظفرآباد اقوام متحدہ کشمیر ثالثی کے بجائے بزور طاقت اپنی قرار دادوں پر عمل کرائے۔
اقوام متحدہ پلیبیسٹ ایڈ منسٹریٹر تعینات کر کے تیرہ اگست اڑتالیس والی قرار داد پر عمل کرائے۔ریاستی باشندوں کو جنوب مشرقی ایشیا وسطی ایشیا میں سفر کرنے کے لیے اقوام متحدہ سفری دستاویزات جاری کرے تاکہ علاقے میں تجارتی سرگرمیان شروع ہوسکیں۔
تنازعہ کشمیر کی وجہ سے ریاستی باشندے مالی عدم استحکام کا شکار ہو کر دنیا سے پیچھے رہ گئے ہیں۔ قرارداد مظفرآباد ڈیجیٹل مردم شماری میں ریاست کے باشندوں کو سوال نمبر آٹھ کے جواب میں ریاستی باشندے کا آپشن دیا جائے۔ریاستی باشندوں کو زبان کے آپشن میں گوجری پہاڑی اور کشمیری زبان لکھنے کا آپشن دیا جائے۔