‏افغانیوں کو پاکستان سے نکالنے میں مستقبل کو لاحق خطرات! سعدیہ خالد

‏افغانیوں کو پاکستان سے نکالنے میں مستقبل کو لاحق خطرات! سعدیہ خالد

جب سے پاکستان بنا ہے ‎افغان حکومت کا رویہ پاکستان سے خراب رہا ہے اور اب یہ رویہ ان غیر قانونی افغان مہاجرین کو نکالنے کیوجہ سے مزید نفرت میں تبدیل ہوگا۔ ڈیورنڈ لائن پر پہلے بھی حملے ہوتے رہتے ہیں اب افغانستان سے ملحقہ بارڈر سے فائرنگ کا مزید تبادلہ ہوتا رہے گا۔ افغانستان ڈیورنڈ لائن کو مستقل سرحد تسلیم نہیں کرتا وہ پاکستانی پشتون علاقوں کے حصول کیلئے پاکستان میں موجود کچھ شرپسند عناصر کو تقویت دے گا اور انڈیا ان تخریب کار قوتوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہ کر پاکستان میں مزید دہشت گردی کرواۓ گا. پاکستان میں دھشتگردی پھر سے سر اٹھائے گی۔

مفاد پرست پاکستان دشمن سیاسی جماعت 9 مئی جیسے حالات اور اپنے مطلوبہ فوائد حاصل کرنے کیلئے تحریک طالبان پاکستان کو ملک کے اندر سپورٹ کر یں گی، انہیں پہلے سے زیادہ محفوظ ٹھکانے اور دیگر ساز و سامان سے نوازے گی۔ ماضی کی طرح سوشل میڈیا پر پیسہ لگا کر نام نہاد انفلوینسرز کے ذریعے پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کر کے امریکہ،اسرائیل اور انڈیا سے بھیجا گیا مظلومیت کا جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلایا جائے گا۔

سادہ لوح اور مہمان نواز پاکستانی پشتون بھائیوں کی وجہ سے غیر قانونی ‎افغان پاکستان میں مہمان بن کر چھپے رہیں گے اور بارڈر کے چور راستوں سے منشیات، چرس و افیون اور دھشتگردوں کی آمد رفت جاری رہے گی۔ بھارت افغانستان کی اس نفرت کا فائدہ اٹھائے گا، اس نفرت کو آگ میں تبدیل کرنے کیلئے کچھ شرپسند پختون،ملک دشمن سیاسی گروہوں اور فسادی ملاؤں کا سہارا لیا جائے گا جو جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کریں گے. آنے والے اس ممکنہ خطرے کے پیش نظر اس محسن کش قوم کے خلاف رنجیت سنگھ ڈاکٹرائن کو اپنایا جائے، یہ لوگ جنگجو ہیں، تاریخ بتاتی ہے کہ انہیں محبت اور پیار کی زباں بالکل سمجھ نہیں آتی، انکا علاج صرف اور صرف ڈنڈا کرے گا.سو ‎عاصم منیرصاحب نے جو یہ ڈنڈا پریڈ شروع کی ہے یہ وقت کیساتھ ختم نہیں ہونی چاہئے ورنہ پاکستان پھر سے زیرو پوائنٹ پر جا کھڑا ہو گا۔

تعارف: سعدیہ خالد

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*