محبت ہو جائے تو رشتہ بھیجیں

محبت ہو جائے تو رشتہ بھیجیں، قبول ہو جائے تو شادی کر لیں، انکار ہو جائے تو اس محبت کو بھول جائیں اور نئی محبت کریں اور پھر رشتہ بھیجیں، پھر انکار ہو جائے تو بھول جائیں، پھر سے محبت کریں!
اتنی محبت کریں کہ شہر کی ہر گلی میں آپ کی محبت کی داستان لکھی جائے، ہر چوراہے پر پڑے پتھر آپ کی محبت کی سچائی کی گواہی دیں۔ جب آپ اس محنت اور لگن کے ساتھ محبت کریں گے تو یقیناً کسی دن آپ کا بینڈ بج جائے گا اور اگر بار بار محبت کے باجے بجانے کے باوجود آپ کے کان شہنائی کی آواز سننے کو ترستے رہے تو یقین جانئے ایک وقت ایسا ضرور آئے گا جب شہر کے 90 فیصد مکانات میں آپ کی گذشتہ محبت کی کہانی لکھی جا چکی ہو گی، ہر گزشتہ محبوبہ کے گھر والے فوراً اس کی شادی پھوپھی یا ماموں کے لڑکے سے کروا دیں گے اور باقی 10 فیصد گھروں میں موجود لڑکیوں کی شادی آپ کی محبت کے خوف سے قبل از وقت ان کے کزن سے کروا دی جائے گی۔
آپ اب بھی ہار نہ مانیں اور دوبئی چلے جائیں، چار پانچ سال خوب محنت کریں لیکن خیال رکھیں کہ دوبئی میں محبت نہیں کرنی صرف محنت کرنی ہے، کیونکہ وہاں کم محنت کرکے آپ زیادہ پیسے کما سکتے ہیں، جبکہ پاکستان میں آپ کم پیسے خرچ کرکے محبت کرنے اور بالآخر اپنے محبوب کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھنے کے اہل ہو جاتے ہیں۔۔۔۔ چار پانچ سال کے دوران اتنا پیسہ جوڑ لیں کہ آپ اپنے شہر سے کچھ دور ایک اچھا مکان اور کریانے کی دکان بنا لیں اور مستقل طور پر ولایت کو خیر باد کہہ کر وطن واپس آ جائیں، اب نئے علاقہ میں دکان پر بیٹھ کر پھر سے محبت کریں، اس کے گھر رشتہ بھیجیں، امید ہے اس مرتبہ انکار نہیں ہوگا۔
محبت ایک حقیقت ہے لیکن اگر آپ کسی خاتون سے اظہار محبت کریں اور محبت کے ثبوت کے طور پر وہ آپ سے گول گپوں کی فرمائش کر دے، ایسے میں اگر آپ کے پاس گول گپوں کے پیسے بھی نہ ہوئے تو اس خاتون نے دوپٹے سے اپنا چہرہ ڈھانک کر سیدھے ہاتھ کی پانچوں انگلیوں کو آپ کے چہرے کے سامنے لا کر کہنا ہے "لخ لعنت تیری محبت تے”۔
اور اگر آپ نے گول گپوں کے ساتھ پیپسی بھی خرید کر دے دی تو نتیجتاً آپ کو بھی اپنی محبت مل جائے گی اور جواب میں آپ کی محبت کو بھی آپ سے محبت ہو جائے گی۔ اور پھر آپ کی محبت خود آپ کو رشتہ بھیجنے کے ۱۰۰ کامیاب طریقے بتائے گی۔۔۔ بصورت دیگر آپ ایسے ہی محبت کی تلاش میں شہر شہر خاک چھانتے پھریں گے۔
خواتین کو میری ذاتی نصیحت/رائے/مشورہ (یا جو وہ سمجھ لیں) یہ ہے کہ شادی کے لیئے محبت ضروری نہیں(شادی سے پہلے)، جب دو لوگ رشتہ ازدواج میں بندھ جاتے ہیں تو وقت گزرنے کے ساتھ ان دونوں کے درمیان محبت پیدا ہو ہی جاتی ہے، زندگی کے نشیب وفراز سے گزرتے جب آپ کا لائف پارٹنر آپ کے ساتھ ہو اور ان مشکل لمحات میں جب آپ کو اس کے ساتھ کی ضرورت ہو اگر وہ آپ کا ہاتھ تھام کر رکھتا ہے اور آپ کو اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ ان سب حالات میں وہ آپ کے ساتھ ہے اور آپ دونوں ہر مشکل لمحہ میں ایک دوسرے کا حوصلہ بن کر رہیں گے، آپ کی دن بھر کی تھکاوٹ کو دور کرنے اور آپ کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیرنے کے لیئے کوئی ہلکی پھلکی شرارت کرتا ہے اور آپ کی راتوں کی پرسکون نیند کے لیئے اپنے روز و شب وقف کر دیتا ہے تو آپ کے دل میں اس کے لیئے محبت پیدا ہو ہی جاتی ہے۔ اور ایک بات سمجھنے کی یہ بھی ہے کہ ضروری نہیں جو انسان آپ کو شادی سے پہلے اپنی محبت کا یقین دلائے اور آسمان سے تارے توڑ کر لانے کے وعدے کرے وہ شادی کے بعد بھی آپ سے ویسے ہی محبت کرے گا۔۔۔ لیکن یہ ضرور ہے کہ جو انسان آپ کا ہاتھ (ہاتھ سے مراد یہاں پوری لڑکی بطور دلہن ہے) آپ کے والدین سے باعزت طریقے سے مانگے اور آپ کو اپنا نام دے، آپ کی خوشی کے لیئے اپنی تکالیف کی پرواہ نہ کرے اور جس کے ساتھ ہونے پر آپ اپنے آپ کو محفوظ اور مطمئن محسوس کریں آپ چاہ کر بھی اپنے دل میں اس کی محبت کو پیدا ہونے اور پھلنے پھولنے سے کبھی روک نہیں پائیں گے۔

تعارف: سید فرحان الحسن

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*