حُور کا رشتہ درکار ہے! سید فرحان الحسن

حُور کا رشتہ درکار ہے! سید فرحان الحسن

زندگی اللہ تعالی کی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے اور نعمتوں کا مجموعہ بھی، کبھی ہمیں ان نعمتوں کا ادراک وقت پر ہو جاتا ہے تو کبھی ان نعمتوں کے چھن جانے کے بعد۔۔۔۔ شکر ادا کریں تو زندگی آسان ہے، زیادہ کی ہوس کریں تو اس کا ہر پل مشکل اور عذاب سے کم نہیں!
مرد حضرات عموماً اپنا لڑکپن اور جوانی ایک ایسی لڑکی کے خوابوں، خیالوں میں گزار دیتے ہیں جو جوان بھی ہو، حسین بھی ہو، خوش اخلاق اور با ادب بھی ہو اور ان کے نظر بھر کر دیکھنے سے شرما کر تھوڑی سرخی بھی گالوں سے ٹپکنے لگے۔۔۔ اگر آپ مسلمان ہیں اور عقیدہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں تو آپ خود سوچیئے اگر ایسی عورت دنیا میں ملنا ممکن ہوتی تو پھر انسان کو مرنے کے بعد حوروں کا لالچ کیوں دیا جاتا؟؟ اور زیادہ غور طلب بات یہ ہے کہ اُس جہاں میں بھی مذکورہ خصوصیات کی حامل حوریں صرف ان لوگوں کو نصیب ہوں گی جو نیک ہوں گے اور ساتھ ساتھ خوف خدا بھی رکھتے ہوں گے۔
مرد عموماً بیوی کی صورت میں ایک ایسی خوبصورت، نازک، نوجوان، پاکباز entertainer چاہتا ہے جس کی نقاب میں تلوار جیسی آنکھیں کسی جیتے جاتے انسان کو قتل کرنے کے لیئے کافی ہوں، کھڑی ناک، باریک ہونٹ، درمیانہ قد، پتلی دبلی بھی ہو اور صحت مند بھی۔۔۔۔ پردہ کی پابند ہو لیکن خلوت کے لمحات میں "بیڑی جلائی لے جگر سے پیا” یا پھر "کانٹا لگا” پر بہترین رقص بھی پیش کر سکے۔
عقل اس وقت ٹھکانے لگتی ہے جب شادی کے بعد وہ دفتر سے گھر واپس آئیں اور ان کی محبوب بیوی باورچی خانے کو تالا لگائے "آپ دل کی انجمن میں حسن بن کر آگئے” پر رقص کی ریہرسل کر رہی ہو(کہ خاوند کے سامنے اچھا رقص پیش کرنے کے لیئے ریہرسل بھی ضروری ہے)… بیماری کی صورت میں ہسپتال جانا پڑے تو ڈاکٹر چیک کرنے سے پہلے ہی کہہ دے کہ "چھ بوتلیں خون کا بندوبست کریں اس کے بعد علاج شروع کیا جائے گا” اس وقت ہسپتال میں گھومتی عام سی شکل کی بھاری بھر کم عورت کو دیکھ کر ایک شریف آدمی صرف ٹھنڈی آہیں ہی بھر سکتا ہے کہ اپنے حصے کی خوشی تو وہ حاصل کر چکا۔
تمام باتوں کا لب لباب یہ ہے کہ مرد حضرات اگر ایک خوشگوار زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو ان کو اپنی شریک حیات میں کم از کم خصوصیات، قابل قبول شکل و صورت پر اکتفاء کرنا ہوگا، گھر کے معاملات میں بھی کہیں درگزر سے کام لینا ہوگا بصورت دیگر ایک "آئیڈیل لائف پارٹنر” کے ساتھ لمبی زندگی گزارنے کے لیئے ان کو جلد از جلد ایک بہترین، کنواری اور نیک زندگی گزارنے کے بعد دنیا کو خیر باد کہنا ہوگا، پھر اگر اللہ کا کرم ہوا تو اگلے جہان میں ان کو ان کے "خوابوں کی شہزادی” ایک حور کی صورت میں مل ہی جائے گی۔

تعارف: سید فرحان الحسن

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*