وادی بناہ کھوئی رٹہ آزاد کشمیر کی فوجی خاتون اتھلیٹ کا ایوارڈ : قیوم راجہ

وادی بناہ کھوئی رٹہ آزاد کشمیر کی فوجی خاتون اتھلیٹ کا ایوارڈ : قیوم راجہ

ماحول، مواقع اور جزبہ جہاں اکھٹے ہو جائیں وہاں کچھ بھی حاصل کیا جاسکتا ہے۔ اس کاایک ثبوت وادی بناہ کھوئی رٹہ آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والی پاک آرمی کی خاتون ایتھلیٹ رابیلہ فاروق ہیں جنہوں نے پاک آرمی کے دوڈ کے مقابلے میں طلائی تمغہ حاصل کیا۔ رابیلہ فاروق سپورٹس اینڈ فزیکل ایجوکیشن میں بی ایس سی اونرز کے بعد 2018 میں پاک آرمی میں بھرتی ہوئیں جہاں زہنی و جسمانی صحت جیسے ہنگامہ خیز شعبہ سپورٹس میں اپنے جزبہ کے بل بوتے پر ترقی کرتی گئیں اور بالآخر کوئٹہ میں منعقد ہونے والی پاک نیشنل گیمز میں 1500 میٹرز کی دوڑ میں طلائی تمغہ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہو گئیں۔

رابیلہ فاروق وادی بناہ کھوئیرٹہ کے ریٹائرڈ معلم راجہ فاروق خان کی صاحبزادی ہیں جو 18 سال کی عمر میں 2018 میں فوج میں شامل ہوئیں۔ پاک آرمی نے حالیہ سالوں میں آزاد کشمیر کے ہونہار طلباء و طالبات کو فوج میں شامل کرنے کے لیے آزاد کشمیر کے تعلیمی اداروں کے ساتھ روابط مضبوط کیے ہیں جس کے نتیجے میں بے شمار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو کمیشن ملا جن میں کچھ آغاز میں ہی شہید ہو گے۔ اندرون و بیرون ملک کشمیری نوجوانوں کی کارکردگی دیکھی جائے تو واضع ہوتا ہے کہ ہمارے بچے صلاحیت کےلحاظ سے کسی سے کم نہیں لیکن سیاسی واقتصادی ابتری نے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بیرون ملک دوڑ میں بہت تیزی پیدا کر دی ہے۔

اگر یہی صورت حال رہی تو یہاں صرف مزدور طبقہ رہ جائے گا اور یہاں سے بھاگنے والے بھی بیرون ملک جا کر عمر بھر مزدور ہی رہیں گے۔ حکومت کو جہاں نظام کی اصلاح کرنے کی پوری کوشش کرنی چائیے وہاں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بھی چائیے کہ وہ نظام سے تنگ آ کر دلبرداشتدگی کا مظاہر کر کے ملک سے فرار ہونے کے بجائے ہمت سے کام لیں اور نظام کی اصلاح میں اپنا کردار ادا کریں۔

راجہ فاروق نے ایک معلم کی حیثیت سے اپنے بچوں کی بہترین تربیت کی ہے۔ انکا ایک بیٹا عامر فاروق پولیس انسپکٹر ہے جبکہ دو ابھی زیر تعلیم ہیں اور انکی اتھلیٹ بیٹی نے خاندان کو قومی سطع پر متعارف کروایا۔ یہ کامیابی فرار نہیں حالات کا مقابلہ کر کے حاصل کی گئی۔ ہمارے نوجوان اگر تعلیم و تربیت حاصل کر کے معاشرے کی اصلاح اور تحریک آزادی کشمیر میں بھی دلچسپی لیں تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ کامیاب نہ ہوں۔

تعارف: قیوم راجہ

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*