تازہ غزل🍂✍
دور تک صحرا ہے آگے پار کرنے کیلئے
عمر چھوٹی وقت کم ہے پیار کرنے کیلئے
اس کو اپنے واسطے بھی کچھ نہ کچھ درکار تھا
بھائی نے جھگڑا کیا دیوار کرنے کیلئے
میں کسی کے گھر سے عجلت میں نکل سکتی نہیں
کچھ سمے تو چاہیے انکار کرنے کیلئے
وہ درونِ دل بچھاتا ہے غموں کی پٹڑیاں
رہ ہماری موت کی ہموار کرنے کیلئے
کوئی آئے اور سنائے رومؒ کی غزلیں مجھے
دل سے لے کر روح تک سرشار کرنے کیلئے
میں کنیزِ فاطمہ ؑ ہوں نام شمسہ ہے مرا
لکھ رہی ہوں ظلم کا انکار کرنے کیلئے