نفرتوں کو ہوا نہ دی جائے ۔ قیوم راجہ

برٹش بورڈ آف فلم کو کشمیر فائلز کے حوالے سے خط

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما قیوم راجہ نے جموں کشمیر میں مزہبی منافرت پر بنائی گئی فلم کشمیر فائلز کے حوالے سے برٹش بورڈ آف فلم کلاسیفیکیشن کے ایگزیکٹیو کو ایک خط ای میل کیا جس میں قیوم راجہ نے کہا کہ یہ فلم حقائق پر مبنی نہیں ہے۔

جموں کشمیر میں کلچرل ہم آہنگی کی ایک تاریخی حیثیت ہے۔ جموں کشمیر میں اگر کچھ ہوا بھی تو وہ ان قابضین کی وجہ سے ہوا جنہیں برطانیہ نے ہماری ریاست کی تقسیم کا پلان دیا ورنہ جموں کشمیر کے پشتنی باشندوں کو ایک دوسرے سے کوئی خطرات نہ تھے۔ وہ ریاست پر حملے سے پہلے پیار و محبت سے رہتے تھے۔ قیوم راجہ نے برٹش بورڈ آف فلم کے ایگزیکٹیو کو یاد دلایا کہ آئر لینڈ میں برطانیہ نے مزھب کی آڑ میں ظلم کیا مگر کسی نے برطانیہ کو کرسچین دھشت گرد نہیں کہا ۔

نوآبادیاتی نظام کے دوران مغربی ممالک نے ایک دوسرے کے لاکھوں لوگ قتل کر ڈالے۔ پہلی اور دوسری عالمی جنگیں بھی مغرب نے شروع کیں مگر انہیں کرسچین دھشت گردی نہیں کہا گیا جبکہ جموں کشمیر کا مسلہ جو خالصتاً برطانیہ کا پیدا کردہ ہے اور اسی کی وجہ سے لٹکا ہوا ہے وہاں ایسے واقعات کو بھی اسلامی دھشت گردی قرار دے دیا جاتاہے جو کبھی رونما ہوتے ہی نہیں.

قیوم راجہ نے واضح کیا کہ ہمارے لیے ریاست جموں کشمیر کا ہر باشندہ ایک جیسی حیثیت رکھتا ہے۔ کسی کو کسی پر برتری حاصل نہیں۔ ہم مذھبی منافرت کے خلاف ییں۔ آئیے سب مل کر دنیا میں انصاف پر مبنی امن کے لیے کام کریں۔

تعارف: قیوم راجہ

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*