وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ : لبنی غزل

وجود زن سے ہے تصویر کائنات میں رنگ : لبنی غزل

تحریر: لبنی غزل

”اللہ تبارک تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ سلام کے ساتھ کے لیے عورت کو پیدا فرمایا۔۔حضرت حوا کو آدم علیہ سلام کی نہ پیشانی سے پیدا کیا کہ عورت مرد پر حاکمیت کرے اور نہ پاٶں سے پیدا کیا کہ وہ پاٶں کی جوتی بنے۔انہیں حضرت آدم کی پسلی سے پیدا کیا کہ عورت کو قدرے برابری کا درجہ نصیب ہو اور وہ مرد کے پہلو میں جچے۔۔اس کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلے۔۔جب اللہ پاک نے عورت کو اتنا بڑا درجہ عطا کر دیا تو پھر اسے اپنے مزید درجات کے لیے جدوجہد کرنے کی کیا ضرورت۔۔اللہ نے عورت کو ماں کے رتبے پر فاٸز کیا اور یہ اعزاز کسی مرد کو اللہ نے نہیں دیا۔اور اس ماں کے قدموں تلے جنت رکھ کر اسے عظیم بنا دیا۔۔پھر آج کی عورت مزید کیا چاہتی ہے؟ یہ ایک المناک حقیقت ہے کہ اس معاشرے میں عورت کو بہت سی جگہوں پر اس کے جاٸز حقوق نہیں دیے جا رہے اور وہ اس کے لیے جدوجہد کر رہی ہے مگر اس جدوجہد کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر پلے کارڈ اٹھا کر سڑکوں پر نکل آٸے۔۔اپنے حقوق کو منوانے کا یہ راستہ قطعی مناسب نہیں۔۔آپ تحریر و تقاریر اور مباحثوں کے ذریعے اپنے مطالبات پیش کریں ایک حد میں رہتے ہوٸے سڑکوں پر نکل کر آپ کس معاشرے کی پیروی کر رہی ہیں اور کون سے ایسے حقوق ہیں جو اسلام نے آپ کو نہیں دیے۔؟ آپ انہی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھا لیں۔۔اللہ نے جن حقوق کا تعین کر دیا اس کے بعد کسی اور مطالبے کی گنجاٸش نہیں رہتی۔۔اللہ ہم سب کو ہدایت دے اور عورت کے جو بنیادی حقوق سلب کیے جاتے ہیں وہ حقوق ادا کرنے کے لیے بھی ان مردوں کو ہدایت دے آمین

تعارف: ویب ڈیسک

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*