مسلط کردہ حکمران طبقہ ریاست کے کسی حصے کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں رکھتا : قیوم راجہ

کھوئی رٹہ ( ویب ڈیسک) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی سپریم کونسل کے رکن اور سفارتی شعبہ آزاد کشمیر کے سربراہ قیوم راجہ نے کہا گو کہ ریاست جموں کشمیر کی تینوں اسمبلیوں یعنی بھارتی مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے نمائندے عوامی ووٹوں سے منتخب ہوتے ہیں لیکن کوئی بھی اسمبلی اپنے طور پر اپنے خطے کا فیصلہ نہیں کر سکتی کیونکہ پوری ریاست جموں کشمیر کا فیصلہ ایک ساتھ ہونا ہے۔ ہر اسمبلی اگر آپ ے طور پر فیصلہ کرے گی تو ریاست متحد نہیں تقسیم ہو جائے گی جو ملک جس خطے پر قابض ہے وہ زبردستی اپنے حق میں فیصلہ کروا لے گا اور سب سے بڑا حصہ بھارت کے قبضے میں ہے ۔اسمبلیوں میں بیٹھنے والوں کی اپنی کوئی آزادانہ رائے اور حیثیت نہیں یے۔ ریاست جموں کشمیر کے منقسم اور مقبوضہ خطے قابضین کی ڈائریکشن پر اپنے اپنے طور پر فیصلہ نہیں کر سکتے بلکہ سب سے پہلے ریاست کی وحدت کی بحالی ضروری ہے جس کے لیے تمام غیر ملکی افواج کا انخلاء لازمی ہے۔ قیوم راجہ نے کہا کہ جہاں ہم مسلط کردہ برائے نام حکمرانوں کو نمائندگی کے اہل نہیں سمجھتے وہاں وحدت پسندوں کو بھی سوچنا ہے کہ کیا انہوں نے خود کو نمائندگی کے لیے تیار کیا ہوا ہے۔ مزید برآں قیوم راجہ نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنائے جانے کے حوالے سے زیر بحث قرارداد پر اپنا موقف واضح کرکے عوام کے اندر پائی جانے والی بے چینی دور کرے ۔

تعارف: قیوم راجہ

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*