واٹر ایڈ پاکستان کے زیر اہتمام صحافیوں کے لیے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا

واٹر ایڈ پاکستان کے زیر اہتمام پینے کے صاف پانی، دیہاتی آبادیوں میں بیت الخلا اور مناسب ہائی جینیک سہولیات پر رپورٹنگ کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں پچاس کے قریب صحافیوں اور ماس کمیونیکیشن کے طلبا و طالبات نے شرکت کی۔

لاہور(رانا علی زوہیب) تفصیلات کے مطابق واٹر ایڈ پاکستان کے زیر اہتمام پینے کے صاف پانی، دیہاتی آبادیوں میں بیت الخلا اور مناسب ہائی جینیک سہولیات پر رپورٹنگ کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں پچاس کے قریب صحافیوں اور ماس کمیونیکیشن کے طلبا و طالبات نے شرکت کی.

واٹر ایڈ کی جانب سے صحافیوں اور طلباء طالبات کو بتایا گیا کہ پنجاب میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے میں اچھی پیش رفت کی گئی ہے تاہم اب بھی چھ فیصد آبادی کو یہ سہولت میسر نہیں جبکہ 13 فیصد آبادی کے پاس بیت الخلا کی مناسب سہولت موجود نہیں۔اسی طرح ہر 25 گھرانوں میں سے ایک گھرانے کو پانی کی ضرورت پوری کرنے کئی کلو میٹر پانی تلاش کرنا ہڑتا ہے۔ 8 میں سے ایک گھرانہ ایسا ہے جس میں باتھ روم کی سہولت موجود نہیں۔ ہر 13ویں گھر میں صابن سے ہاتھ دھونے کی مناسب سہولت موجود نہیں ۔ پنجاب کی ہر 5 خواتین میں ایک خاتون ایسی ہے کسے بیت الخلا کی سہولت میسر نہیں۔ واٹر ایڈ پاکستان کی جانب سے 2030 تک پنجاب کے ہر فرد تک صاف پانی اور بیت الخلا کی سہولت مہیا کرنے کا ہدف حاصل کرنے کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

تربیت دہندگان عون ساہی، شہزادہ عرفان اور نیاز احمد نے اس سلسلے میں میڈیا کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ میڈیا کو ان موضوعات پر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کرنی چاہئے۔

ورکشاپ میں آئے صحافیوں اور طلبا و طالبات نے عوام کو بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر موثر رپورٹنگ کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

ورکشاپ کے آخر میں حاضرین میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کیے گئے .

تعارف: ویب ڈیسک

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*