حیدرآباد (پ ر) جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط مان کر گورنراسٹیٹ بینک کو IMF کا وائے سرائے اور ملک کو اسکی کالونی بنا دیا گیاہے. 22 کروڑ عوام کا ملک آئی ایم ایف اور یورپی اداروں کے ہاتھ گروی رکھ کرملک کی سالمیت پر حملے کئے جارہے ہیں.
منی بجٹ غریب عوام کیلئے معاشی تباہی کا باعث بنے گامہنگائی،غربت، افلاس، بیروزگاری کی دلدی میں دھنسی ہوئی قوم پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈال کر آئی ایم ایف کے منصوبے کی تکمیل کی جائے گی جو قومی سلامتی کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے. ملک و قوم کی سالمیت کو داؤپر لگا کرحکمراں قومی اداروں کو کھوکھلا کررہے ہیں. قومی اداروں کی نجکاری،کرپشن کا خاتمہ،قومی دولت لوٹنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچانے،ایک کروڑ نوکریوں کی فراہمی اور ایک لاکھ گھر دینے جیسے خواب کب پورے ہوں گے.
مشیر خزانہ شوکت ترین نے منی بجٹ کا مژدہ سنا کو قوم کوسخت تشویش میں مبتلا کردیا ہے. ملک پہلے ہی معاشی تباہی اور بربادی کی منظر کشی کررہا ہے،متوسط طبقہ تیزی کے ساتھ غربت کی لکیر سے نیچے جارہا ہے، مڈل کلاس پس کر رہ گئی، والدین اپنے جگر گوشوں کو فروخت کررہے ہیں، مہنگائی اور بیروزگاری کے ستائے ہوئے لوگ خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں، عزتیں پامال ہورہی ہیں جرائم میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے مگر افسوس طبقہ اشرافیہ کے کانوں پرکوئی جوں تک نہیں رینگتی.
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور کشکول کی عادت نے ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھ دیاہے. آئی ایم ایف کے ڈومور مطالبے پر عمل کرتے ہوئے بجلی گیس پیٹرول کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ کیا جارہا ہے. ملک میں مہنگائی کا سونامی تباہی و بربادی پھیلا رہا ہے. ڈالر کوجیسے پر لگ چکے ہیں،اشیاء خوردنوش آٹا، دال، گھی،تیل، چینی اور چاول،گوشت کی قیمتیں غریب کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں. ملک معاشی بدحال،نوجوان بے روزگار،اور غریب بے یارومدگار دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں.
انہوں نے کہا کہ اکثریت رکھنے کے باوجود اپوزیشن نے پارلیمنٹ سے دستور سے متصادم بل منظور کرانے میں حکومت کی بھرپور مدد کی. موجودہ ملکی صورتحال کے حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں ذمہ دار ہیں. دونوں قوم کو بیوقوف بنا کراپنا الو سیدھا کرنے میں لگے ہیں. ملک و قوم کے مسائل کا حل صرف اور صرف نظام مصطفےٰ ﷺ کے عمل نفاذ میں ہے. جب تک قوم سیکولر اور لبرل جماعتوں کے چنگل سے آزاد نہیں ہوگی. ملک کی آزادی اور خود مختیاری داؤ پر لگی رہے گی. قرآن وسنت سے متصادم بل منظور کراکے دستور پاکستان کی توہین کی جارہی ہے. سپریم کورٹ کو فوری سوموٹوایکشن لینا چاہئے