کھوئی رٹہ (نمائندہ خصوصی) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے رہنما اور قومی اداروں کی اصلاح کے محرک قیوم راجہ نے کہا ہے کہ ہر ریاستی ادارے کے اندر کلرک شاہی قائم ہے جس نے سائلین کی زندگی کو اجیرن بنا رکھا یے۔ سب سے بہتر اور مثالی کردار محکمہ تعلیم کا ہونا چاہیے مگر سب سے زیادہ بگاڑ اس ادارے میں ہے جہاں ان معلمین اور سائلین کو زہنی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جو کلرکوں کو رشوت نہیں دیتے۔ جو معلمین رشوت نہیں دیتے انکی درخواستوں اور کوائف میں دانستہ غلطیاں کر کے انکے کیرئیر کو متاثر کیا جاتا ہے۔
قیوم راجہ نے وزراء، سیکرٹری تعلیم اور اداروں کے سربراہوں سے سوال کیا کہ کیا وہ اس کلرک شاہی سے بے خبر ہیں یا وہ خود اس کاروبار کی پشت پناہی کر رہے ہیں؟ ہر دو صورتوں میں حکومت کی نااہلی ثابت ہوتی ہے۔ قیوم راجہ نے وزراء، اور سیکرٹری تعلیم کالجز اور سکولز کو اس دھندے کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔