جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا احتجاجی دھرنا 18ویں روز میں داخل

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کا احتجاجی دھرنا 18ویں روز میں داخل

کوٹلی ( پریس ریلیز ) کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے اٹھائے گئے تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے لبریشن فرنٹ کوٹلی سٹی کے کارکنان کا احتجاجی دھرنا 18ویں روز میں داخل۔ درجنوں کارکنان کا شہید چوک کوٹلی میں پانچ گھنٹے سے زائد زبردست احتجاج۔ عوام اور سیاسی کارکنان کی بڑی تعداد کی دھرنے میں آمد۔ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر واپس کیا جائے، انجمن تاجران کے ذمہ داران اور سیاسی و سماجی راہنماؤں کا مطالبہ۔انتظامی افسران دوغلے اور منافق ہیں۔قابض ایجنسیوں اور انکے سہولت کاروں کا حشر دنیا دیکھے گی۔پرامن رہ کر کوٹلی انتظامیہ اور انکے سرپرستوں کو ننگا کریں گے۔اعلانِ آزادی کنونشن نے پاکستانی قابض فورسز کی کشمیر دشمنی مزید عیاں کر دی ہے۔عمران خان اور مودی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ ہم آزادی چاہتے ہیں اور بھارت و پاکستان سے آزادی لے کر رہیں گے۔ شہید چوک میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو اور احتجاجی مظاہرین سے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی صدر ایاز کریم، ماجد بخاری، زبیر قریشی، رقیب راجہ، دلشاد قریشی، طاہرہ توقیراور دیگر کا خطاب۔

تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا تنظیمی لٹریچر کی واپسی کیلئے احتجاجی دھرنا 18ویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔شہید چوک کوٹلی میں 18ویں روز بھی لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے درجنوں کارکنان نے کوٹلی انتظامیہ کے خلاف پانچ گھنٹے سے زائد احتجاجی دھرنا دیا۔احتجاجی دھرنے کے شرکاء کوٹلی انتظامیہ کے خلاف مسلسل نعرہ زن رہے۔احتجاجی دھرنے میں مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے کارکنان، صحافی حضرات اور انجمن تاجران کے نمائندے بھی شریک ہوئے اور لبریشن فرنٹ کے کارکنان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے لٹریچر کی واپسی کا مطالبہ کیا۔احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی صدر ایاز کریم، سٹی صدر رقیب راجہ اور دیگر نے کوٹلی انتظامیہ کو نااہل، دوغلا اور منافق قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ کوٹلی انتظامیہ نے پاکستانی خفیہ اداروں اور انکے سہولت کاروں کی ایما پر ایک غیر قانونی، ناجائز اور بیہودہ حرکت کی۔ہم انتظامی افسران اور انکے سرپرستوں کو پرامن رہ کر ننگا کرینگے۔لبریشن فرنٹ کے قائدین نے کہا کہ اعلان آزادی کنونشن اور اُس کے اعلامیہ نے پاکستان کے قابض حکمران طبقے اور اُنکے حواریوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اُٹھا کر قابض فورسز کی کشمیر دشمنی مزید عیاں ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ منحوس خونی لکیر کے دونوں طرف ریاست دشمن قابض فورسز مسلسل عوام اور اُنکی آزادانہ خواہشات اور سوچ کو پروان چڑھنے سے روکنے کیلئے تحریر و تقریر اور اظہارِ رائے پر پابندیاں بٹھا کر اپنے مکروہ ایجنڈے کی تکمیل چاہتی ہیں۔عمران خان اور مودی کی کشمیر پالیسی دراصل ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ ایک سامنے سے وار کرتا ہے اور ایک پیٹھ پیچھے وار کرتا ہے۔ دونوں کا مقصد ریاست کی آزادی کی آواز کو قتل کر کے ریاست کے ٹکڑے کرنا ہے لیکن ہم ان کی مکروہ پالیسی کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔لبریشن فرنٹ کے راہنماؤں نے کہا کہ ریاست کے عوام بھارت اور پاکستان دونوں سے آزادی چاہتے ہیں اور یہ حقیقت دہلی اور اسلام آباد جتنی جلدی قبول کر لیں اتنا ہی اچھا ہوگا۔ ریاست کے عوام اپنی تاریخی جدوجہد اور بے نظیر قربانیوں کے طفیل بھارت اور پاکستان سے آزادی حاصل کر کے رہیں گے۔لبریشن فرنٹ کے راہنماؤں نے پھر واضح کیا کہ کوٹلی انتظامیہ سے لٹریچر کی واپسی کیلئے احتجاج جاری رہے گا اور ہم اپنا تنظیمی لٹریچر ہر صورت واپس لیں گے۔

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*