بیٹی آزمائش یا رحمت ایک والد آپ کی امداد کا منتظر

تحریر: محمد حنیف تبسم

اللہ کریم نے اپنے فضل و کرم سے جن کو بیٹی کی صورت میں اپنی رحمت سے نوازا ہے آج کی یہ تحریر اُن تمام والدین کے نام ہے. جن کی بیٹیاں اپنے اپنے گھروں میں سہاگن بن کر سکون کی زندگی گزار رہی ہیں یا جن کی بیٹیاں اپنے گھروں میں بابا سے اپنی ضد پوری کراو رہی ہیں آج کا یہ کالم ان سب کی نظر ہے جس میں ایک سفید پوش والد اپنی تین بیٹیوں معء خافظ قرآن کی شادیوں کے لیے دل کا مریض بن چکا ہے اور رب کی اس دھرتی میں اپنی تین بیٹیوں جن کے رشتے کئی سالوں سے ہو چکے ہیں لیکن حالات و غربت کے باعث وہ ان کے ہاتھوں پر مہندی سجا کر باباکی دہلیز پار کرانے سے قاصر ھے آج اپنی سفید پوشی ، بیٹیوں سے نظر نہ ملا کر اور ان کے سسرال سے پردہ رکھتے ہوئے آپ تمام ماں باپ سے دست بدست سوالی ہے کہ کسی طرح اسکی جوان بیٹیوں کی شادی ممکن ہوسکے ۔ قارہین ایک مرتبہ حضرت موسیٰ کلیم اللہ نے کوہ طور پر اپنے رب سے ہم کلامی کے دوران پوچھا یا باری تعالیٰ جب آپ اپنے بندے پر مہربان ہوتے ہیں تو کیا عطا کرتے ہیں ، اللہ تعالیٰ نے فرمایا اگر شادی شدہ ہو تو بیٹی ، حضرت موسیٰ نے پھر کہا اگر زیادہ مہربان ہو تو کیا کرتے ہیں تو اللہ کریم نے فرمایا دوسری بیٹی بھی عطا کرتا ہوں ، حضرت موسیٰ علیہ السلام نے پھر پوچھا اگر سب سے زیادہ مہربان ہو تو کیا کرتے ہیں تو اللہ کریم نے کہا تیسری بیٹی عطا کرتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ فرماتے جب میں اپنے بندہ کو بیٹا عطا کرتا ہوں تو اسکے بیٹے کو بولتا ہوں جاو اور اپنے باپ کا بازو بنو اور جب بیٹی عطا کرتا ہوں تو میری اپنی خدائی پر قسم کہ میں اس کے باپ کا خود بازو بنوں گا۔ اللہ کریم نے بیٹے کو نعمت اور بیٹی کو رحمت قرار فرما کہ ہم سب پہ عیاں فرما دیا کہ رب کی دی ہوئی اس رحمت پر جتنا شکر ادا کرو کم ہے سرور کونین ومکاں وجہ تخلیق کائنات سید المومنین رحمت العالمین محمد ﷺ کی اپنی لاڈلی بیٹی سیدہ کائنات سے بے پناہ محبت ہمارے لیے مشعل راہ کا درجہ رکھتی ہے کہ بیٹی ہر باپ کی آنکھوں کی ٹھنڈک اور اُس کے گھر کی رونق اور خوشبو ہوتی ہے۔
قارین آج پھر ایک چھوٹی آزمائش الفاظ کی صورت میں لیے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں جن کی بیٹیاں آج اپنے والدین کے گھروں میں زندگی گزار رہی ہیں جب اُن کو معلوم ہو جاتا ہے کہ جس گھر وہ پیدا ہوئی ہیں وہ پہلے دن سے ہی اس میں ایک
مہمان کی صورت میں رہ رہی ہیں تو ان پر کیا بتتی ہے وہ یا تو رب یا پھر وہ ہی جانتی ہیں لیکن جب اُن کو یہ معلوم ہو جائے کہ مہمان کو الوداع کہنے کے لیے بھی اُس کے بابا ماما کے پاس کچھ نہیں ہے تو پھر وہ اور زیادہ اپنے آپ کو کوستی ہیں یہاں بھی اسی طرح کی صورت حال ہے پردہ داری کوملحوظ رکھتے ہوے آج ایک 50 سال باپ اپنی تین بیٹیوں کی رخصتی کے لیے سوال کر بیٹھا ہے اللہ کریم نے اس باپ کو بیٹے جیسی نعمت عطا نہیں کی بلکہ اپنی 4 رحمت کی صورت میں بیٹیاں عطا کی ہیں ایک تو قرضہ لے کر شادی کر چکا ہے اور محنت مزدوری کرکے ایف اے بی تک تعلیم اور خافظ قران بھی بنوا چکا ہے گزشتہ کرونا کی وباء کے بعد مزدوری کا سلسلہ کبھی چلا اور کبھی رک گیا اس دوران اپنی بوڑھی والدہ اور بیمار بیوی کی ادویات کا بھی بندوبست کرتا رہا ہے ایک دن سوشل میڈیا کے ذریعے اس باپ نے رو روکر جھولی پھلا کر التجا کی کہ اللہ کریم نے جن جن احباب کو دولت سے نوازا ہے وہ صرف میری بیٹیوں کی ہلکی پھلکی شادی کا بندوبست کرادیں کیونکہ جہاں بیٹیوں کے رشتے طے ہوے ہیں انھوں نے اس سفید پوش والد کو نومبر تک مہلت دیکر راتوں کی نیند حرام کردی ہے اُس کے یہ الفاظ کہ میں اپنی بیٹیوں کی رخصتی تک رب سے زندگی کی بھیک مانگتاں ہوں تاکہ رب نے جو رحمت عطا کی ہیں وہ رحمت ہی رہے آزاد کشمیر پاکستان میں بہت سی تنظمیں کام کر رہی ہیں جس جس کا جہاں بس چلتا ہوں وہ اس والد کی مدد کریں۔ صرف ایک قدم اٹھانے کی دیر ہے جن جن نے اپنی بیٹٰوں یا لڑکوں کی شادیوں پر لاکھوں خرچ کرنے کا پروگرام بنایا ہے یا وہ احباب جو اپنی اولاد کا صدقہ دیتے ہیں وہ اس کار خیر میں ضرور حصہ ڈال کر خافظ قرآن بیٹی کو اُس کے باپ کی دہلیز سے خوشی خوشی روزانہ کریں تاکہ اُس کے سسرال میں اُس کی عزت ہوسکے نہ کہ زندگی بھر کے وہ طنے سہتی رہی بچییاں سب کی سنجی ہوتی ہیں تو آئے اس غریب باپ کی پردہ پوشی رکھتے ہوئے جس صورت میں ہوسکے اُس کی مدد فرمائیں یقین کامل ہے یہ آپ کا اپنے اور اپنے اہل و عیال کے لیے بہترین صدقہ ہوگا۔ روز قیامت وہ بیٹی آپ کی سفارش بھی کریگی اور دنیا میں راحت کا سما بھی پیدا کریگی قارہین ان تین بیٹیوں کے سفید پوش والد جو راوالپنڈ ی میں رھاہش پذیر ھے اس کا واٹس اپ اور فون نمبر
. 03105736181
آپ سے شیر کر رہا ہوں آپ اپنی تسلی کرکے اپنا کردار اداکرسکتے ہیں نام اور مقام والد کا بچیوں کے آگے شرمندگی کی وجہ سے نہیں لکھ رہا ہوں۔ رب کے حضور دُعا گو ہوں اللہ کریم سب کی بچیوں کے نصیب اچھے فرمائے!!صاحب ثروت مرد و حواتین اپنی حلال روزی سے ان بچیوں کی شادی کے لیے اپنا حصہ ضرور ڈالے تاکے روز محشر ھم شرمندگی سے بچ سکے ۔ ( آمین ثم آمین یا رب العالمین)۔
تحریر: محمد حنیف تبسم
Email:haniftabassum@yahoo.com
P & whatsup : 03325986179

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*