کھوئی رٹہ ( رانا علی زوہیب) کشمیری پنڈت مکھن لال بندرو اور دوسرے دو شہریوں کا قتل جہاں قابل مزمت ہے وہاں ملزمان کی شناخت کے بغیر ہی اس قتل کو مسلمانوں کے ساتھ نتھی کرنا بھی قابل مزمت ہے.
اگر ہندوستان میں کوئی مسلمان مر جائے تو کیا بغیر ملزم کی شناخت کے نریندرا مودی کے حمایت یافتہ ہندو انتہا پسندوں کا عمل سمجھ لینا درست ہو گا؟ یہ سوال جموں کشمیر لبریشن فرنٹ ازاد کشمیر کے سفارتی شعبہ کے سربراہ اور یہومن رائٹس کمیشن آزاد کشمیر کے صدر قیوم راجہ نے ایک اخباری بیان میں پنڈت مکھن لال اور دو دوسرے شہریوں کے قتل پر اپنے رد عمل میں اٹھایا.
انہوں نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کی مسلمان قیادت کو بھی اس قتل پر اپنی خاموشی توڑنی چائیے کیونکہ خاموشی سے غیر ضروری شکوک وشبہات پیدا ہوتے ہیں قیوم راجہ نے کہا کہ بھارت کی طرف سے بغیر کسی ثبوت کے اس قتل کو مسلمانوں کے ساتھ نتھی کرنے سے خود بھارت کی اپنی سازش کی بو آتی ہے