جعلی کتابوں کی فروخت: چیئرمین آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے نام قیوم راجہ کا خط سامنے آگیا

کھوئی رٹہ (رانا علی زوہیب) آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے زیرسایہ کشمیر میں جعلی کتابیں فروخت ہونے لگیں . اس سلسلے میں جب آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے بانی قیوم راجہ کو علم ہوا تو انہوں نے چیئرمین آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ جناب راجہ محمد خورشید خان صاحب کو ایک خط لکھا جسکا متن درج زیل ہے ؛

مورخہ 22 ستمبر 2021

جناب راجہ محمد خورشید خان صاحب
چئیرمن
آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ
مظفرآباد

آسلام علیکم

جیسا کہ اپکو معلوم ہے، آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کا قیام میری اور میرے چند ساتھیوں کی کاوشوں کا نتیجہ تھا۔ اس ادارے کا اب باقاعدہ ایک سرکاری دفتر اور مراعات یافتہ سٹاف ہے۔ آپ لوگ اس ادارے سے مراعات لیتے ہیں جبکہ ہم نے قومی خدمت کے طور ہر اپنا قیمتی وقت اور پیسہ خرچ کیا ہے جسکے اقرار کی کبھی آپ یا حکومت کو توفیق نہیں ہوئی لیکن شکوہ اور شکایت یہ نہیں بلکہ یہ ہے کہ آپ جس ادارے کے چیئرمین ہیں وہ جن مقاصد کے لیے قائم کرایا گیا انہیں یہی نہیں کہ پورا نہیں کر رہا بلکہ بد دیانتی کا مظاہرہ کر کے قوم کو گمراہ کر رہا ہے۔

قوم کے باخبر افراد کو علم ہے کہ میں نے آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے قیام کے لیے بڑی جد و جہد کی تھی اس لیے لوگ آپکی تیار کردہ کتابوں میں تاریخی غلطیوں کے حوالے سے مجھ سے رابطہ کرتے رہتے ہیں۔ انسانی غلطی قابل معافی ہے لیکن ایسی دانستہ غلطی جس سے نوجوان نسل گمراہ ہو وہ نظر انداز نہیں کی جا سکتی۔ چند دن قبل آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ کے کوآرڈینیٹر جناب ذیشان صاحب نے مجھے فون کیا کہ جن کتابوں کے اندر تاریخی غلطیوں کی میں نے نشاد دہی کی وہ جعلی ہیں۔ میں نے انہیں کہا کہ جو نصاب آزاد کشمیر ٹیکسٹ بک بورڈ نے تیار کیا اسکے عنوانات اور مضامین کی فہرستیں مجھے وٹس اپ کریں۔ میں بک شاپس اور تعلیمی داروں کے پاس جا کر چیک کروں گا اگر وہ جعلی کتابیں فروخت کر رہے ہیں تو میں ان کے خلاف خود قانونی کاروائی کروں گا۔ میں آپ کے ادارے کی تیار کردہ ٹیکسٹ کے عنوانات اور فہرستیں لے کر بک شاپس اور چند ایک تعلیمی اداروں میں گیا۔ انکے پاس وہی ٹیکسٹ ہیں جو آپ نے تیار کی ییں لیکن انکے اندر وہی پرانی انگریزوں اور مغلیہ دور کے کہانی قصے ہیں یا پھر پاکستان کی من گھڑت کہانیاں مگر آپکے دعوے کے برعکس جموں کشمیر کی تاریخ اور ثقافت بارے کچھ نہیں۔ مجھے افسوس ہے کہ یہ سب کچھ اپکی سربراہی میں ہو رہا ہے۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ اپنے فرائض صحیح طریقے سے ادا کریں یا اس ادارے سے الگ ہو جائیں۔ یہ ادارہ ہم نے چند لوگوں کی محض مراعات یا قوم کو گمراہ نہیں بلکہ خدمت کے لیے قائم کروایا تھا۔ اب اس کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایک نہ ایک دن اس ادارے اور پروردہ قوتوں کو جواب دینا پڑے گا کہ جموں کشمیر کی تاریخ پڑھانے سے پاکستان کو کیا نقصان ہو سکتا ہے؟ جو کوئی ایسا کر رہا ہے وہ پاکستان کی خدمت نہیں کر رہا بلکہ جموں کشمیر کے لوگوں کو پاکستان سے متنفر کرنے کے جرم کا ارتکاب کر رہا ہے۔

واسلام
عبدالقیوم راجہ المعروف قیوم راجہ
برہان ہائوس
کھجورلہ کھوئی رٹہ
کوٹلی آزاد کشمیر

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*