آئسکریم چاکلیٹ سولجرز : عمران اقبال قائم خانی

تحریر : عمران اقبال قائم خانی

سقوط کابل کو ایک ماہ ہونے ہی والا ہے، امریکی اور اتحادی فوج اپنے اپنے ملک روانہ ہو چکی ہیں، بھارتی میڈیا بھی اب تھوڑا بہت شانت ہو چکا ہے، ادھر امریکی صدر جو بائیڈن افغانستان سے انخلاء کو کامیاب مشن سے تشبیہ دینے کی حتی الامکان کوشش کر رہے ہیں مگر یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ نائن الیون کو بنیاد بنا کر جن مذموم عزائم کی پایہ تکمیل امریکہ چاہتا تھا وہ امریکیوں کے لئے ایک خواب ہی رہا. اگر امریکہ اور اس کے اتحادی اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد انخلاء کا فیصلہ کر لیتے تو شاید یہ ان کے حق میں بہتر ہوتا. مگر افسوس امریکی تھنک ٹینکس کی حد سے زیادہ خود اعتمادی نے انہیں آج یہ دن دکھایا کہ وہ واپسی کے لئے جواز ڈھونڈتے رہے مگر ایک بھی ایسا جواز نہ ملا کہ جس کی بنیاد پر وہ اس جگ ہنسائی اور پسپائی کے عمل سے بچ جاتے. مرحوم جنرل حمید گل نے بالکل درست کہا تھا کہ یہ امریکی فوج اور ان کے اتحادی آئسکریم چاکلیٹ سولجرز ہیں جو افغانستان کے پہاڑوں میں گھل جائیں گے.

امریکی فوج کے اس شرمناک انخلاء سے خود امریکی فوج کا کتنا مورال ڈاؤن ہوا ہے اس کا فیصلہ آنے والا وقت کرے گا. دنیا کی واحد سپر پاور کی فوج جو جدید ترین اسلحے سے لیس تھی، جسے دنیا کی بہترین فضائیہ کی خدمات حاصل تھیں وہ صرف ان ستر ہزار طالبان سے شکست کھا گئی، جن کا حربی سامان کلاشنکوف، راکٹ لانچر، وائرلیس اور بارودی سرنگ پر ہی مشتمل تھا. گھر پہنچ کر چاکلیٹ سولجرز یقیناً سوچتے تو ہوں گے کہ اعلی ترین تربیت اور جدید ہتھیاروں کے باوجود ان کے حصے میں شکست کیوں آئی.

درحقیقت نائن الیون کے بعد دہشت گردی اور القاعدہ کے خلاف جس نے فلم کی کہانی لکھی تھی بدقسمتی سے وہ رائٹر فلم کے انٹرو اور انٹرول تک کے تمام سین قلمبند کرنے بعد داعی اجل ہو گئے. فلم کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر کو فلم بنانے کی بہت جلدی تھی انہوں نے بنا کلائمکس کے ہی فلم بنانے کا آغاز کر دیا، اربوں ڈالرز فلم کی تیاری میں جھونک دئیے اس فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے فنکار اپنے اپنے کردار ادا کر کے فلم سے کنارہ کشی اختیار کرتے گئے مگر فلم میں آئسکریم چاکلیٹ سولجرز کے کردار ادا کرنے والے معاون فنکاروں کا کلائمکس میں پیک اپ کس طرح کرنا تھا اس پر کسی نے توجہ ہی نہیں دی اور نہ ہی ڈائریکٹر اور پروڈیوسر نے کسی اور رائٹر سے اس فلم کا کلائمکس لکھوانے کی زحمت کی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ یہ فلم عالمی تھیٹر کے باکس آفس کی وہ تاریخی فلم بن گئی جس کا کوئی کلائمکس نہیں ہے.اور یہ فلم باکس آفس پر بری طرح ناکام ہو گئی. یہ وہ فلم ہے کہ جس کی کوئی سلور یا گولڈن جوبلی نہیں منائی جائے گی بلکہ فلم کی ناکامی پر شائقین فلم کئی مہینوں تک تبصرہ کریں گے. اس فلم میں آئسکریم چاکلیٹ سولجرز فنکاروں کا جس ہزیمت انداز میں پیک اپ پیش کیا گیا وہ شائقینِ فلم کو بالکل بھی پسند نہیں آیا، اس لئے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر نے اربوں ڈالرز لاگت کی اس فلم میں آئسکریم چاکلیٹ سولجرز کے ساتھ ہونے والی رسوائی کے اثرات کو زائل کرنے کے لئے شارٹ اسٹوری فلمز بنانے کا ارادہ کیا گیا جس کی تیاریاں بھی شروع ہو چکی ہیں. اور اس کے لئے ہمارے خطے کے کچھ فنکاروں کو اپنے فن کے جوہر دکھانے کا شاید موقع دیا جائے گا. اور فلم بندی کے لئے لوکیشن بھی ہمارے خطے کی ہی استعمال کی جائیں گی.

اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہمارے خطے کی 8 خفیہ اداروں کے سربراہان نے پاکستان میں ایک بیٹھک میں حصہ لیا جس میں یہ بات طے ہونے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب ان شارٹ فلمز کو کس طرح ناکام بنانا ہے. ان خفیہ اداروں کو اندازہ ہو چکا ہے کہ کسی اور کی فلم میں کام کرنے سے بہتر ہے کہ مقامی سطح پر ہی عالمی سطح کی فلمیں بنائی جائیں کیونکہ طالبان کی فلم نے کم سرمائے اور بہترین اداکاری کے ساتھ جس طرح عالمی باکس آفس پر پذیرائی حاصل کی ہے تو کیوں نہ ہم بھی اسی طرز کی فلمیں بنائیں. کیونکہ آئسکریم چاکلیٹ سولجرز جیسے فنکاروں کے نازونخرے اٹھانے اور ان کی ایکٹنگ کی قیمت چکانے میں ہم نے پیسہ، وقت اور نسلیں تک قربان کیں مگر پھر بھی فلم کامیاب نہ ہو سکی.

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*