پلندری (رانا علی زوہیب) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا زونل کنونشن پلندری میں منعقد ہوا ۔
کنونشن میں گلگت بلتستان ، سماہنی ، نیلم ، عباسپور ، چناری ، کوٹلی، میرپور ،لاہور ، کراچی سمیت بیرون ممالک سے بھی کشمیری مرد عورتوں نے شرکت کی۔ کنونشن میں طاہرہ توقیر کی قیادت میں مختلف شہروں سے متعدد خواتین، بھارتی سفارتکار مہاترے کیس میں برطانوی جیلوں میں بالترتیب 22 اور 14 سال سیاسی سزائیں کاٹنے والے حریت پسند قیوم راجہ ، صدیق بھٹی اور مشہور فری لانسر جرنلسٹ راجہ تنویر بھی شریک ہوئے جو ڈڈیال جھنڈا کیس میں حال ہی میں جیل کاٹ کر رہا ہوئے ہیں۔ امریکہ سے بزرگ رہنما راجہ مظفر اور برطانیہ سے پروفیسر عظمت خان نے بھی ٹیلیفونک خطاب کیا. جماعت کی مرکزی قیادت کو ریلی کی صورت میں پنڈال میں لایا گیا ۔ کنونشن میں نئی زونل باڈی کا اعلان بھی کیا گیا ۔
اس موقعہ پر زونل صدر لبریشن فرنٹ آزاد کشمیر و گلگت بلتستان ڈاکٹر توقیر گیلانی نے 12 نکاتی قرارداد بھی پیش کی۔ جن میں افواج کے انخلاح / آر پار کشمیریوں کو میل ملاپ کی بندش کا خاتمہ / گلگت بلتستان کی سٹیٹس بحالی بھی قرارداد میں شامل ہے۔
کنونشن کے آخر میں اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں زونل صدر نے شملہ معاہدہ ، تاشقند معائدہ ، دہلی ریکارڈ اور کراچی معائدے کو یکسر طور پر مسترد کر دیا۔ خبر رہے کہ زونل صدر نے اس موقع پر خودمختار کشمیر کی سب بڑی تنظیم کے پلیٹ فارم سے آزاد جمہوریہ مملکت جموں کشمیر کا اعلان بھی کر دیا۔
سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کنونشن کے شرکا کی تعداد 3500سے4000 کے درمیان پنڈال میں جبکہ 2000 کے لگ بھگ لوگ پنڈال سے باہر شہر میں کھانے پینے اور دیگر معاملات زندگی کے لیے شہر میں بھی موجود تھے۔
جلسے کی انتظامیہ کے مطابق پنڈال میں 5000 کرسیاں لگائی گئی تھیں جو کم ہونے کے باعث 1000 مزید کرسیاں منگوائی گئیں ۔ کارکن گراونڈ میں موجود گھاس پر بھی بیٹھے رہے ۔ پروگرام رات بارہ بجے تک جاری رہا جسے دنیا بھر سے ریاست جموں کشمیر کے باشندے لائیو دیکھتے رہے۔