تحریر : ارم صبا
عشقِ جنوں سے ملتا ہے دیدہُ نم کا سلسلہ
دیدہُ نم سے جڑا ہے محمدؐ ﷺکی محبت کا سلسلہ
غمِ آگہی سمجھا گیا خاک سے خاک کا سلسلہ
ہر ظلمتِ شب مٹا گیا صبر سے کربلا کا سلسلہ
درود پاک سے روشن حشر تک قبر منور کا سلسلہ
جہنم کو بھی سرد کر دے عشق مصطفی ﷺکا سلسلہ
جب سے آقا ﷺ نے دیا ہے نعت گوئی کا سلسلہ
غم زیست میں ملا ہے کیف و سرور کا سلسلہ
میرے دل میں ہے نہاں طلب دید کا سلسلہ
طلب دید محمد ﷺسے ہے وابستہ نعتوں کا سلسلہ
ظلمتوں کے بحر بیکراں کا تھا ہر طرف سلسلہ
وہ آئے دہر میں تو لائے رنگ و نور کا سلسلہ
نقش ہستی کو مٹانا ہے راز تسلیم کا سلسلہ
رازِ تسلیم میں مضمر ہے فنا سے بقا کا سلسلہ
جب تک سجے سرکار کی محفلوں کا سلسلہ
تابندہ و قائم رہے اسوہ سرکار کا سلسلہ
شب معراج تو تھی فاصلے طے کرنے کا سلسلہ
خدا اور نبی ﷺکے درمیاں اک آب و تاب کا سلسلہ
الفت سرکار ﷺمیں مضمر ہے بخشش کا سلسلہ
جنت تو ہے میرے سرکار ﷺکی غلامی کا سلسلہ