عورت اور آزادی کیا ہے ؟ نازش یعقوب

تحریر : نازش یعقوب

عورت اور آزادی کو دو الگ الگ چیزوں میں شمار کیا جاتا ہے ۔مگر صرف آج کل کے دور میں کیوں کہ کچھ لوگوں کا یہ سمجھنا ہے کی تعلیم اور آگاہی کے ساتھ ساتھ شعور کی منزل آزادی ہے ۔مگر کیسی آزادی ؟وہ آزادی جو عورتوں کو چھوٹے کپڑے پہننے ،اپنے شوہر، بھائی اور باپ کی عزت کو سرعام اچھالنے کی اجازت دے دے ۔درحقیقت یہ آزادی نہیں خاندانی نظام جو کہ معاشرے کی بنیاد ہے اس کی خلاف ورزی ہے ۔معاشرے کی چند خودسر خواتین اس نام نہاد آزادی کی خاطر تمام مسلمان عورتوں کی عکاسی کرنے چلی ہیں ۔مگر وہ یہ نہیں جانتی کہ وہ دین اسلام سے ہٹ کر لیبرالیزم کو فیور دے رہی ہیں۔ جبکہ اگر بات عورت کی آزادی کی کی جائے تو عورت کو سب سے زیادہ حقوق بھی اسلام ہی دیتا ہے ۔دنیا کا کوئی مذہب ایسا نہیں اس میں ماں کے قدموں تلے جنت ہو، جس میں بیٹی باعث رحمت ہو،جس میں بیوی باعث عزت اور شوہر کی چیزوں پر بلااجازت حق رکھتی ہو،اور کوئی دین ایسا نہیں جہاں عورت کو گھر کی ملکہ کے طور پر قبول کیا گیا ہو۔

سب لوگ ان نعروں سے تو بخوبی واقف ہونگے جو عورت مارچ میں لگائے گئے ۔ان نعروں میں کہیں بھی عورت اپنے لئے گھریلو اورمعاشرتی حقوق کی مد میں پریشان نہیں نظر آئی جب کہ وہ عزت اور رشتوں سے جان چھڑوا کر ذلت کی زندگی کی طرف کوشاں ہے ۔

نادان جسے تو آزادی سمجھ بیٹھی ہے
وہ تجھے نوچ کھانے کا ساماں ہے

اور اس عورت مارچ کی تائید کرنے والے مرد حضرات صرف وہ ہيں جو ہر جگہ عورت کو تفریح کا سامان ہی سمجھتے ہیں جو عورت کو بطور عزت تاج کی طرح سر پر سجانا پسند نہیں کرتے مگر اسے ڈیکوریشن پیس بنا کر دوسرے مردوں کی نظروں میں لاکر داد بٹورنا پسند کرتے ہیں۔خصوصی طور پر ان میں وہ مرد حضرات شامل ہیں جو عورت کو اس ایک استعمال کی چیز کی حیثیت دیتے ہیں عورت کے لحاظ سے کوئی ذمہ داری نبھانا پسند نہیں کرتے ۔

اب آ جاتے ہیں عورت مارچ کے دوسرے خوفناک پہلو کی طرف جس میں Homosexuality (ہم جنس پرستی )کو درست قرار دیا جا رہا ہے ۔؟۔ ایسے لوگ خود کو معاشرے کے اہم تعلیم یافتہ اور انتہائی کامیاب کھلے ذہن کے لوگ سمجھتے ہیں ۔زیادہ تر آج کل کے یونیورسٹیز کے طلباءایسے معاملے پر بات کرتے نظر آتے ہیں ۔آپ لگائیں اندازہ تعلیم کا جو حاصل کر رہے لیکن تعلیم نے انہیں کیا بنا دیا ؟

اگر آپ امریکہ جیسے ملک کی ترقی سے متاثر ہو کر ان سب چیزوں کے پیچھے بھاگ رہے ہیں تو یہ جان لیں کہ قرآن پاک میں ایسے لوگوں کو نشان عبرت بتایا گیا ۔قوم لوط کا حال تو آپ سب نے قرآن پاک میں پڑھا ہی ہوگا پہلے اس کے بارے میں کچھ آیات کا ترجمہ دیکھ سکتے ہیں ۔

"تم عورتوں کی بجائے مردوں سے ہوس میں آتے ہو۔ نہیں ، تم ایک حد سے آگے جانے والے لوگ ہو۔” (یہ ترجمہ بھی کیا جاتا ہے کہ: "آپ حد سے زیادہ لوگ ہیں”) ::

"اور ہم (اللہ) نے ان پر بارش برسا دی۔ دیکھو ظالموں کا انجام کیسا ہوا؟”

"You approach men with lust instead of women. No, you are a people who go beyond the limits.” (also translated as: "You are excessive people”):

"And we (Allah) let rain fall on them. Look how that was the end of the wrongdoers.

ہم جنس پرستی کو بڑھاوا دینے والے اور پسند کرنے والے مسلمان قوم لوط کا یہ قصہ قرآن پاک سے ضرور پڑھیں ۔اس کے برعکس اگر بات کی جائے سائنس کی تو یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ HIV / AIDS پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ Homosexuality ہی ہے ۔پاکستان جیسے اسلامی ملک میں بھی ادارے کی باتوں پر خاموشی اختیار کر لیتے ہیں اور یہی ان چیزوں کو آواز دینے کا ذریعہ ہیں ۔ان سب چیزوں سے بچنے کے لیے بچوں کی اچھی تربیت ،پیمرا جیسے قانون ساز اداروں کہ حرکت میں آنے کی ضرورت ہے ۔

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*