تحریر : اکمل سومرو لاہور
افغانستان میں نیا ہنگامہ برپا ہونے کو ہے، پاکستان کو بھی اس ہنگامہ میں پھر سے کردار سونپ دیا گیا ہے، امریکی صدر بائیڈن کے منتخب ہونے کے بعد نیو ورلڈ آرڈر کی تجدید کی جا رہی ہے، افغانستان میں امریکا اپنا نیا منصوبہ نافذ کرنے جا رہا ہے اس مرتبہ پھر سے پاکستان کا کاندھا استعمال ہونا ہے۔ آج بروز جمعرات سعودی عرب میں رابطہ عالم اسلامی (ورلڈ مسلم لیگ) کانفرنس ہو رہی ہے، پاکستان کا میڈیا خاموش ہے کیونکہ مالکان کو یہی حکم ملا ہے۔ افغانستان امن اعلامیہ تشکیل دیا جا رہا ہے جس میں مملکت سعودی عرب میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سفیر لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر، وزیر مذہبی امور شیخ ڈاکٹر نور الحق قادری، اسلامی تعاون تنظیم میں پاکستان کے مستقل نمائندہ سفیر رضوان سعید شیخ ، اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ آیاز شریک ہیں۔ کانفرنس کا محمود سعودی عرب ہے جبکہ ایاز پاکستان ہے، دونوں امریکی صف میں کھڑے ہوئے ہیں۔ سر زمین امن اور بیت اللہ کے قرب میں منعقدہ اس کانفرنس میں پاکستان اور افغانستان کے نامور علمائے کرام افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور امن کے استحکام کے لئے متحارب گروپوں کے درمیان مفاہمت کے لئے شریک ہیں۔ رابطہ عالم اسلامی نے ابتدائی طور پر اس کانفرنس پر یہ بیان جاری کیا ہے کہ "طویل عرصے سے جاری یہ تنازعہ جو انتہا پسندی جہالت نسل پرستی اور تعصب کو جنم دے رہی ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کا مقابلہ علم،ہوشمندی، فکری روشنی، اور ایمان کے خالص احساسات اور اسلام کے اعلی اصولوں کے احیاء سے ہونا چاہئے، جو نیک ارادوں کو اجاگر کرنے اور اور برے رجحانات اور شیطانی وساوس کو دبانے میں معاون ہوں،جس سے فتنوں کے خاتمے میں علمائے ربانیین کے کرادار کی اہمیت کا اندازہ ہوتاہے جو اللہ تعالی کی مدد سے آج کی مجلس میں مفاہمت اور بھائی چارے کے اعلامیہ کی صورت میں ہمیں دیکھنے کو ملے گا”۔
حالاں کہ جس انتہا پسندی، جاہلیت، نسل پرستی اور تعصب کا اظہار اس ابتدائی بیان میں جاری کیا گیا ہے اس کی بنیادوں میں روس کیخلاف امریکی جہاد میں پنہاں ہیں۔ افغانستان کا امریکی جہاد سعودی عرب کی سرپرستی میں شروع ہوا تھا اور پاکستان اس کا بیس کیمپ تھا، نائن الیون کے بعد افغانستان پر امریکی حملہ میں اسلام آباد سی آئی اے کا ہیڈ کوارٹر بنا تھا اور اب پھر سے پاکستان کو ہیڈ کوارٹر بنانے کیلئے سعودی عرب اور امریکا مسلسل دباؤ ڈال رہا ہے۔ امریکا سنٹرل ایشین ریاستوں میں اپنے ملٹری بیسز قائم کرنے کا جا رہا ہے، دو روز قبل کرغزستان کے آرمی چیف کا پاکستان کا ہنگامی دورہ اسی منصوبہ کا حصہ تھا۔ وزیر اعظم عمران خان امریکی ایماء پر پاکستان کو پھر سے ایک نئے امریکی عذاب میں دھکیل رہے ہیں اور گزشتہ ایک صدی سے امریکی گماشتہ سعودی عرب ایک بار پھر پاکستان کی بربادی کا سامان پیدا کر رہا ہے۔ سعودی عرب کی سرپرستی میں مکہ مکرمہ میں جاری کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل، چیئرمین مسلم علماء کونسل عزت مآب شیخ ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسی، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے ، اسلامی جمہوریہ افغانستان کے وزیر حج واوقاف والارشاد عزت مآب شیخ محمد قاسم حلیمی اور دونوں ممالک کے نامور علماء شریک ہوئے ہیں جلد اعلامیہ بھی آ جائے گا پھر پاکستان کا میڈیا اس اعلامیہ پر مبنی ایک ہیڈ لائن چلائے گا اور بس۔ میں جلد اس پر تفصیلی کالم لکھوں گا کہ افغانستان میں نئی گیم میں کیا کیا طے پا چکا ہے۔
