گلگت بلتستان میں شیڈول فور کی پابندیاں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں فوری ختم کی جائیں ۔ قیوم راجہ

کھوئی رٹہ (نمائیندہ خصوصی) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سنئیر رہنماء اور یہومن رائٹس کمیشن اے جے کے-جی بی کے صدر قیوم راجہ نے گلگت بلتستان میں شیڈول فور کی پابندیوں کو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ورزیاں قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے .

شیڈول فور کی پابندیوں کا مطلب پاسپورٹ اور شناختی کارڈز کی ضبطی اور ضلع سے بائر جانے کی پابندیاں ہیں. یہ پابندیاں ان سیاسی و مزاحمتی رہنماؤں کے خلاف پی پی پی حکومت کے دوران لگائی گئی تھیں جنہوں نے شہریوں کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے کے خلاف پر امن مزاحمت کی تھی. انکا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے بنیادی جمہوری حقوق کے نام پر الیکشن لڑنے والی ن لیگ کی حکومت نے بھی یہ غیر انسانی پابندیاں جاری رکھیں جن کا دائرہ کار اب پی ٹی آئی کی حکومت نے دیامر، نگر اور بلتستان تک بڑھا کر مزید افراد پر یہ پابندیاں عائد کر دیں.

اسوقت تک کل چھتیس سیاسی رہنماؤں پر یہ شیڈول فور کی پابندیاں عائد ہیں ان پابندیوں کے شکار لوگ بنک سے پیسے نہیں نکلوا سکتے، سفر نہیں کر سکتے ، کسی جگہ نوکری کی درخواست نہیں دے سکتے اور نہ ہی کسی ہسپتال میں علاج کے لیے مریض داخل کیے جاسکتے ہیں کیونکہ ہر جگہ شناختی کارڈ کی ضرورت ہوتی ہے جو یا تو منسوخ یا ضبط کر لیے گے ہیں قیوم راجہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام 1949 میں ہی نام نہاد معاہدہ کراچی ہوتے ہی جنگل کے قانون کا شکار ہو گے تھے مگر 74 سال بعد بھی مقامی لوگوں کو اپنی زمینوں کو بچانے کا بھی حق نہیں ہے جسکی جتنی مزمت کی جائے کم ہے قیوم راجہ نے مطالبہ کیا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت فوری طور پر شیڈول فور کی پابندیاں ختم کر کے بنیادی انسانی حقوق بحال کرے کیونکہ یہ تو بھارت کو اپنے زیر قبضہ جموں کشمیر میں ظالمانہ کاروائیاں تیز کرنے کے لیے راستہ دکھانے کے مترادف ہے قیوم راجہ نے گلگت بلتستان کے سرگرم اور بااصول سیاسی رہنما شبیر ما یار کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے انہیں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے۔

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*