آزاد کشمیر : وکلاء برادری اور خواتین وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر کے خلاف عدالت پہنچ گئے

آزاد کشمیر(نمائیندہ خصوصی) وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر حکومت کا ایڈہاک مستقلی کے ایکٹ معطلی اور میرٹ کی پامالی کے خلاف وکلاء برادری اور متاثرہ خواتین امیدواران بھی انصاف کے حصول کےلیے عدالت پہنچ گئے.آزادجموں کشمیر کی وکلاء کمیونٹی اور خطہ کی خواتین امیدواران نے بھی مسلم لیگ نواز کی حکومت کا بنایا ہوا میرٹ پامالی کا ایکٹ عدالت العالیہ میں چیلنج کر دیا.
وکلاء کمیونٹی کی جانب سے سے رٹ راجہ ضیغم افتخار ایڈووکیٹ وغیرہ بنام آزادحکومت دائر کی گئی، جس میں آزادجموں کشمیر کے تمام اضلاع سے وکلاء شامل ہیں۔ جبکہ دوسری رٹ سحر مختار وغیرہ بنام آزادحکومت دائر کی گی۔ جو آزادجموں کشمیر بھر کی سو سے زائد خواتین نے دائر کی۔ہر دو رٹ ہا پر بروز پیر عدالت میں مزید کاروائی ہو گی۔
ہر دو رٹ ہا کی پیروی راجہ ضیغم افتخار ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کر رہے ہیں۔

ملازمتوں کے انتظار میں اعلی تعلیم یافتہ مرد و خواتین کی ایک بھاری تعداد کا موقف ہے کہ ایڈہاک نوکریاں میرٹ کی پامالی اور سیاسی بنیادوں پر کی جانے والی غیر منصفانہ بھرتیاں ہیں۔ جو لوگ مقابلے کے امتحانات نہیں پاس کر سکتے انہیں سیاسی بنیادوں پر ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔

اگر مشتہر پوسٹ کے لیے کوئی تعلیم یافتہ امیدوار موجود نہ ہو تو وقتی طور ہر کام چلانے کے لیے کسی کو بھارتی کر لینا جرم نہیں لیکن قوالیفائںڈ امیدواران کی موجودگی میں محض پی ایس سی ٹیسٹ کو پش پشت ڈال کر ایڈہاک بھرتے کیے گے افراد کو مستقل کرنا ناانصافی ہے اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا قانون سازی کے ذریعے مستقل کیے جانے والے ایڈہاک ملازمین کے حکومتی فیصلے کے خلاف عدالت کیا فیصلہ دیتی ہے اس سے قبل ایڈہاک ملازمین کی طرف سے مستقل کیے جانے کی رٹ پر عدالت نے حکومت کو قانون سازی کی خود ہدایت کی تھی۔

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*