وزیراعظم آزاد کشمیر جنرل الیکشن ملتوی کروانے کے عمران حکومت کے فیصلے پر برہم

آزاد کشمیر (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم آزاد کشمیر جنرل الیکشن ملتوی کروانے کے عمران حکومت کے فیصلے پر برہم .
جموں کشمیر ہاوس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر و صدر مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو جب تمام جگہوں سے رپورٹس ملیں کہ وہ انتخابات نہیں جیت سکتے تو این سی او سی سے چیف سیکرٹری کو خط لکھوایا گیا کہ انتخابات کو دو ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے. آمدہ انتخابات میں واضح شکست دیکھ کر پی ٹی آئی تمام اوچھے ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے۔ کوئی الٹا لٹک کر بھی آجاے آزادکشمیر کو کسی صورت صوبہ نہیں بننے دیا جائیگا. ایسی کسی بھی کوشش کی سختی سے مزاحمت کی جائیگی یہ سب کچھ اسی لیے کیا جارہا ہے انتخابات صرف قانون ساز اسمبلی آگے لیکر جاسکتی ہے پی ٹی آئی والے پاکستان پہلے ٹھیک کریں وہاں جو دودھ اور شہد کی نہریں بہائی جارہی ہیں سب ہمیں پتہ ہے.

وزیراعظم پاکستان کا عہدہ اور مقام قابل احترام مگر آزادکشمیر کے انتخابات میں من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے براہ راست مداخلت کا منہ توڑ جواب دینگے۔ پھر لوگ یہ سوال پوچھیں گے کہ پانچ سال حق حکمرانی نہیں دے رہے ہمارے حق خودارادیت کی حمایت پی ٹی آئی والے کیسے کرینگے ہمارے دو اراکین جنہوں نے اپنی مرضی اور منشا سے جماعت کے ساتھ قرآن مجید پر حلف اٹھایاانہوں نے اس سے انحراف کیا انہیں اس کی سخت ترین سیاسی قیمت چکانا ہوگی دنیا و آخرت میں رسوا ہونگے اگر میری جانب سے دباو ڈالنا ثابت ہو جاے تو جو سزا چاہے مرضی دیدیں.

چوہدری عزیز صاحب اور احمد رضاقادری کی تجویز پر ایسا کیا گیاممبران نے رضاکارانہ بنیادوں پر حلف اٹھایا کہ وہ جماعت کے ساتھ وفادار رہیں گے کو پی ٹی آئی نے شامل کیا ایک دن لوگ شامل ہوتے ہیں اسی دن انہیں ٹکٹ جاری ہوتے ہیں ایسی تبدیلی کبھی نہیں دیکھی آزادکشمیر کے فیصلے بنی گالہ میں نہیں ہونے دینگے دھاندلی کی کسی بھی کوشش کا منہ توڑ جواب دینگے اور بھرپور مزاحمت کی جائیگی.

وزیراعظم پاکستان کی جانب سے اپنے دفتراور عہدے کو آزادکشمیر کے انتخابات میں من مرضی کے نتائج حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنے سے کشمیریوں پر بہت منفی تاثر پڑیگا نہرو نے بھی مقبوضہ کشمیر کے انتخابات میں براہ راست مداخلت کی تھی سب کو یاد ہے چند دن پہلے رپورٹ لیک ہو گئی تھی کہ پی ٹی آئی الیکشن نہیں جیت سکتی جس پر وزیراعظم پاکستان کو براہ راست میدان میں اترنا پڑا ہمارا تعلق سیاسی نہیں.

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں نگران حکومت کا کوئی تصور نہیں میں اس وقت تک وزیراعظم ہوں جب تک نئے وزیراعظم نہیں آجاتے ایک صاحب کہتے ہیں کہ میرے پاس کشمیر کا حل موجود ہے پتہ نہیں انہوں نے کہاں چھپا کر رکھا ہے۔

پی ٹی آئی آزادکشمیر کے اندر بدترین سیاسی کشیدگی چاہتی ہے ہم بھی پھر پیچھے نہیں ہٹیں گے وزیراعظم کو اگر اپنی عزت کا خیال نہیں تو پھر ہم بھی نہیں کرینگے۔حکومت پاکستان کے اراکین کی جانب سے آزادکشمیر کے عام انتخابات میں جدید آلات کے استعمال کا بیان مضحکہ خیزہے.

حکومت پاکستان کے ذمہ داران شائد آزادکشمیر کے عبوری آئین اور قوانین سے واقف نہیں اگر ہوتے تو کبھی یہ نا کہتے آزادکشمیر الیکشن کمیشن مکمل طور پر بااختیار ہے اور وہ اپنے فیصلے خود کرتاہے آزادکشمیر کے عوام باشعور ہیں وہ اپنے فیصلے خود کرنے کا مکمل شعور رکھتے ہیں

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*