نارووال روڈ کی تعمیر : لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری پلاننگ ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب ، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے

لاہور(رانا علی زوہیب): لاہور ہائیکورٹ میں نارووال روڈ کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی. کیس کی سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے کی.
عدالتی حکم پر وفاقی سیکرٹری پلاننگ حامد یعقوب شیخ اور سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب پیش ہوئے.

درخواست گزار سردار رمیش سنگھ اروڑہ کی جانب سے صفدر شاہین پیرزادہ نے دلائل دیئے . صفدر شاہین پیرزادہ نے عدالت کو حکومتی تاخیری حربوں‌ سے متعلق بتایا کہ تمام سروے ہو چکے ہیں، عدالت کو گمراہ کیا جا رہا ہے. جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بابا گرو نانک کی کرتار پور آمد کی پانچ سو سالہ تقریبات منائی جا رہی ہیں اورپوری دنیا سے کروڑوں سکھ ان مذہبی مقامات پر آ رہے ہیں . حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں دیکھ رہی .

سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ 26 ترقیاتی سکیموں کی تفصیلات وفاقی حکومت کو ارسال کی تھیں.

چیف جسٹس نے وفاقی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے پوچھا کہ پنجاب حکومت نے کہا کہ وہ بری الذمہ ہے، آپ کہتے ہیں کہ آپ کا کام نہیں ہے، تو کون ذمہ دار ہے جس پر وکیل وفاقی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ صوبائی حکومت دس ارب تک لاگت کے منصوبے کی منظوری دے سکتی ہے. اگر وفاق نے اس معاملے کو دیکھنا ہے تو اس کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں شامل کرنا ہو گا. پنجاب حکومت نے نارووال روڈ کی تعمیر کا منصوبہ ارسال کیا تھا. پنجاب حکومت نے تئیس منصوبے منظوری کیلئے بھیجے تھے. تمام منصوبوں پر صوبائی ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں مشاورت ہوئی ہے.

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سرکاری افسران نے تماشہ بنا رکھا ہے، یہ تقریباً سال سے زائد عرصہ ہوگیا ان حربوں کو ، پنجاب حکومت ،آنکھ مچولی کھیل رہی ہے ، توہین عدالت کا نوٹس دے رہا ہوں . لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری پلاننگ ،سیکرٹری ،چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کر دیئے.

عدالت نے رمیش سنگھ اروڑہ کے وکیل صفدر شاہین پیرزادہ کو 2 جون کو فرد جرم عائد کرنے کے حوالے سے دلائل دینے کا حکم دے دیا.

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*