میلاد النبی ﷺ کے بابرکت ایام کی مناسبت سے سیمینار بسلسلہ ”یوم حافظ شیرازی“

اسلام آباد : ثقافتی قونصلیٹ سفارتخانہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد کے زیراہتمام میلاد النبیﷺ کے بابرکت ایام اور یوم حافظ شیرازی کی مناسبت سے برصغیر میں حافظ پر تحقیقی کام کے موضوع پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا ہے جسکی صدارت "آقائے احسان خزاعی” نے کی. ثقافتی قونصلر سفارت اسلامی جمہوریہ ایران اسلام آباد نے خطبہ استقبالیہ دیا جس میں انہوں نے میلاد النبی ﷺ اور ہفتہ وحدت کے ایام کی مناسبت سے حاضرین کو مبارکباد پیش کی.

اس سیمینار کی مہمان خصوصی ڈاکٹر سیدہ چاند بی بی تھیں جو فارسی زبان و ادب کے اساتذہ میں شمار ہوتی ہیں اور انکا پی ایچ ڈی کا مقالہ بھی برصغیر میں حافظ پر تحقیقی کام کے موضوع پر مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان کے توسط سے شائع ہوچکا ہے ۔ انہوں نے اپنے تحقیقی کام کے بارے میں اظہار خیال بھی فرمایا. ” پروفیسر ڈاکٹر مظفر علی کشمیری معروف دانشور فارسی زبان و ادب کے استاد نے حافظ شیرازی کی فارسی زبان کے بارے میں بھی اظہار خیال کیا۔ اسکے علاوہ اکبر ساقی اور علامہ لیاقت علی اعوان ، معروف مذہبی سکالر نے بھی میلاد النبی ﷺ کے بارے میں اظہار خیال فرمایا اور روایات پیغمبر ﷺ اور اشعار میں وحدت کی ضروت پر زور دیا اور مسلم امہ میں اتحاد و وحدت کے فروغ کے لیے دعا فرمائی۔

سیمینار سے اظہار خیال کرتے ہوئے ثقافتی قونصلرکا کہنا تھا کہ ” اتحاد وحدت قرآنی حکم ہے ، ہمیں اسکے لیے کوشش کرنی چاہیے ، پیغمبر اکرم ﷺ کی تعلیمات میں مسلمانوں کی وحدت پر زور دیا گیا ہے ۔ قرآن نے اس امت کو امت واحدہ قرار دیا ہے ۔ حضرت امام خمینی ، بانی انقلاب اسلامی کی مدبرانہ افکار کی وجہ سے آپ نے 12سے 17 ربیع الاول کو ہفتہ وحدت کا نام دیا جس کے نتیجے میں مختلف مذاہب اسلامی کے درمیان اتحاد قائم ہوا اور سترہ ربیع الاول اما م جعفر صادق کی ولادت کا دن بھی ہے ۔ برصغیر اور پاکستان میں نعت خوانی نہایت اہم ہے لہذا مسلمانوں کو چاہیے کہ پیغمبر اکرم ﷺ رحمت العالمین اور قرآن مجید سے اپنا رشتہ مضبوط کریں جسکی فضیلت بہت زیادہ ہے ۔ 12 اکتوبر حافظ شیرازی کا یوم ولادت بھی ہے ۔ اسکے علاوہ انہوں نے حافظ شیرازی معروف ایرانی، فارسی گو شاعر کے دیوان ، غزلیات پر روشنی ڈالی اور کہا دیوان حافظ پانچ سو غزلوں اور بیالیس رباعیوں اور چند قصیدوں پر مشتمل ہے ۔ یہ فارسی زبان سے کئی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے ۔ حافظ کے کئی القاب مثلا، لسان الغیب بھی ہے ، آپ ھافظ قرآن بھی تھے اسلیے حافظ کے لقب سے مشہور ہوئے ۔ حافظ شیرازی ایران کے شہر شیراز میں حافظیہ کے مقام پرمدفون ہیں۔ آپ نے مزید کہا کہ شاعر مشرق برصغیر کے عظیم فارسی گو شاعر تھے کہ جن کے آثار عشق رسول ﷺ اور خاندان رسول ﷺ یعنی اہل بیت اور مسلمانوں میں اتحاد واحد کے موضوع سے بھرے ہوئے ہیں ۔ آپ نے کچھ اشعار بھی پڑھے ۔ اللہ تعالیٰ ان بابرکت ایام کی بدولت ایران و پاکستان کے عوام پر اپنا خصوصی لطف و کرم فرمائے۔

پروگرام کے اختتام پر دیوان ھافظ سے فال بھی نکالی گئی جسکو حاضرین نے بہت سراہا ۔

تعارف: رانا علی زوہیب

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*