جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھانے کے خلاف آزاد کشمیر بھر میں احتجاج شروع

کوٹلی (رانا علی زوہیب) کوٹلی انتظامیہ کی طرف سے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کا لٹریچر اٹھانے کے خلاف آزاد کشمیر بھر میں احتجاج شروع۔

کوٹلی، کھوئی رٹہ، سرساوہ، تتہ پانی، میرپور، ڈڈیال، منڈھول، بلوچ، راولاکوٹ، باغ اور دیگر مقامات پر لبریشن فرنٹ کے کارکنان کے احتجاجی مظاہرے اور دھرنے۔ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر فوری واپس نہ کیا گیا تو حالات کی ذمہ دار انتظامیہ ہو گی۔ احتجاجی مظاہروں سے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، جہانگیر مرزا، سعد انصاری ایڈووکیٹ، ایاز کریم، سردار نوید، سردار صدام، سردار فیاض ، عابد راجوروی ، جلیل فرید، سردار افراز فہیم بھیااور دیگر کا خطاب۔

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل ترجمان سعد انصاری ایڈووکیٹ کی پریس ریلیز کے مطابق جمعہ کے روز کوٹلی انتظامیہ کے درجنوں اہلکاروں نے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کوٹلی سٹی کے صدر رقیب راجہ کے گھر پر ریڈ کیا اور لبریشن فرنٹ کے اعلان پلندری کی ایک لاکھ کاپیاں اور دیگر لٹریچر اور و سامان زبردستی اٹھا کر لے گئی۔ اس موقعہ پر وہاں موجود لبریشن فرنٹ کے کارکنان کے موبائل فون بھی چھین لیے گئے۔ انتظامیہ کی طرف سے چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے، لبریشن فرنٹ کے کارکنان کو ہراساں کرنے اور لاکھوں روپے کا لٹریچر اٹھا کر لے جانے کے خلاف دنیا بھر میں لبریشن فرنٹ کے کارکنان میں اضطراب پھیل گیا اور آزاد کشمیر بھر میں لبریشن فرنٹ اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کے کارکنان احتجاج کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ باغ، راولاکوٹ، ہجیرہ، تیتری نوٹ، بلوچ، سرساوہ، منڈھول ، تتہ پانی، کوٹلی، کھوئی رٹہ، ڈڈیال اور میرپور سمیت متعدد مقامات پر لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرے، دھرنے اور مذمتی اجلاس منعقد کیے اور کوٹلی انتظامیہ کی اوچھی حرکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے لٹریچر کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ کوٹلی میں نماز جمعہ کے فوراً بعد لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے شہید چوک میں احتجاجی دھرنا شروع کیا جو رات دس بجے تک جاری رہا۔ احتجاجی مظاہرین نے کوٹلی انتظامیہ اور خفیہ اداروں کی اس کاروائی کے خلاف زبردست نعرے بازی کی ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے زونل صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی، ضلعی صدر ایاز کریم، ضلعی جنرل سیکرٹری زبیر قریشی اور دیگر نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کے اعلان پلندری کی کاپیاں اٹھانا کوٹلی انتظامیہ اور قابض فورسز کی بوکھلاہٹ کا واضح اظہار ہے۔

انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی یا غیر قانونی مواد سے پاک اور اعلان پلندری پر مشتمل پرنٹڈ کاپیاں تھیں جن کو اٹھا کر یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی کہ حکومت پاکستان ریاست جموں کشمیر کی آزادی کی تحریک کی دشمن ہے اور کسی صورت ریاست کے عوام کی جدوجہد آزادی کو برداشت نہیں کر رہی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہفتے کی شام تک لٹریچر واپس نہ کیا گیا تو اتوار سے آزاد کشمیر بھر میں شدید احتجاج کیا جائے گا اور پھر صورت حال کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر لبریشن فرنٹ کے کارکنان اور ہمدردوں کے خون پسینے کی کمائی سے تیار کیا گیا ہے اور ہم کسی طالع آزما کو اس طرح آزادی کی تحریک پر ڈاکہ زنی نہیں کرنے دیں گے۔ باغ ریڑہ میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے زونل جنرل سیکرٹری جہانگیر مرزا اور دیگر نے کوٹلی انتظامیہ کی بزدلانہ کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر لٹریچر کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ میرپور شہید چوک میں لبریشن فرنٹ کے کارکنان کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے زونل سیکریٹری اطلاعات سعد انصاری ایڈووکیٹ، بابر آزاد ایڈوکیٹ اور دیگر نے کوٹلی انتظامیہ کے اس غیر قانونی عمل کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ لبریشن فرنٹ کا لٹریچر فی الفور واپس کیا جائے۔

بلوچ میں ضلعی صدر لبریشن فرنٹ سردار نوید ، فہیم بھیااور دیگر کی قیادت میں ٹائر جلا کر احتجاج کیا گیا اور مقررین نے کوٹلی انتظامیہ سے لبریشن فرنٹ کے لٹریچر کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ راولاکوٹ میں ضلعی جنرل سیکرٹری سردار خالق، سردار صدام اور دیگر کی قیادت میں جبکہ منڈھول میں سردار فیاض، حبیب مغل، سردار افراز اور دیگر کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے ۔ ڈڈیال میں تحصیل صدر راجہ ناظم اور دیگر کی قیادت میں، کھوئیرٹہ میں تحصیل صدر عابد راجوروی، انجینئر جلیل فرید و دیگر کی قیادت میں ، تتہ پانی میں ضلعی صدر ایاز کریم، یونٹ صدر سردار مشتاق و دیگر کی قیادت میں جبکہ سرساوہ میں یونٹ صدر راجہ حلیم ، اشتیاق کاشر و دیگر کی قیادت میں لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے احتجاجی مظاہرے کیے اور لبریشن فرنٹ کے لٹریچر کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ سوشل میڈیا پر دنیا بھر میں موجود لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے کوٹلی انتظامیہ کی اس بزدلانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے لٹریچر کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔ لبریشن فرنٹ و سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے جملہ قائدین نے کوٹلی انتظامیہ اور حکومت آزاد جموں کشمیر پر واضح کیا کہ اگر لبریشن فرنٹ کا لاکھوں روپے کا لٹریچر واپس نہ کیا گیا تو آزاد کشمیر بھر میں غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج اور قابض قوتوں کے دفاتر کے باہر دھرنوں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور ہر طرح کے حالات کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہو گی۔

تعارف: raztv

جواب لکھیں

آپ کا ای میل شائع نہیں کیا جائے گا۔نشانذدہ خانہ ضروری ہے *

*